بچو جس گھر میں قرآن پڑھا جاتا ہے وہاں شیطان نہیں آتا‘ وہاں برکات اور سکون رہتا ہے۔ وہاں دولت کی ریل پیل اور غربت نہیں آتی‘ وہاں ہرقسم کے کھانے آتے ہے‘ پھلوں اور میٹھی چیزوں کا انبار رہتا ہے‘ وہاں ہروقت خوشحالی رہتی ہے۔
پیارے بچو! آج میں نے قلم صرف آپ کیلئے اٹھایا ہے‘ آپ سے چند باتیں کرنی تھیں‘ سوچا عبقری کے ذریعے ہی کرلوں۔بچے تو سب ہی پیارے ہوتے ہیں کیونکہ آپ من کے سچے ہوتے ہو لیکن جو بچے والدین کا کہنا مانتے ہیں وہ سب کو بہت اچھے لگتے ہیں جبکہ کچھ بچے کبھی کبھی ضد کرتے ہیں تو ان کی اس بُری عادت کی وجہ سے والدین کو بہت دکھ ہوتا ہے اور یہ بہت ہی غلط بات ہے اس سے نہ صرف والدین پریشان اور ناراض ہوتے ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ بھی ناراض ہوتے ہیں اور جس بچے سے والدین خوش ہوتے ہیں اسی بچے سے اللہ تعالیٰ بھی خوش ہوتے ہیں۔ پیارے بچو! آپ کے والدین آپ سے بہت زیادہ پیار کرتے ہیں اور وہ اپنے بچوں کی بھلائی اور فائدہ ہی کیلئے ہروقت سوچتے ہیں‘ خود تکالیف اٹھا کر آپ کے آرام اور خوشی کا خیال رکھتے ہیں ان کی ہر ممکن ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کو اچھی تعلیم دلانے کی فکر اور کوشش کرتے ہیں‘ اب اچھے بچوں کو چاہیے کہ وہ اپنی تعلیم پر پوری توجہ دیں‘ خوب محنت کرکے کامیابی حاصل کریں اس کامیابی سے آپ کو‘ آپ کے ٹیچرز کو اور سب سے بڑھ کرآپ کے والدین کو خوشی ہوگی کیونکہ آپ کی اس کامیابی میں ان کا بڑا حصہ ہے وہ آپ کی ہر طرح کی ضروریات کو پورا کرنے کا ذریعہ بنے پھر ان کی بے لوث دعائیں آپ کی کامیابی میں معاون ثابت ہوئیں۔
پیارے بچو! ہر والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے سب سے اچھے ہوں‘ تعلیم‘ اخلاق‘ دین داری‘ عبادات‘ معاملات سب چیزوں میں کامیاب ہوں‘ سب ان کی تعریف کریں لیکن جو بچے تعلیم پر توجہ نہیں دیتے‘ اپنا قیمتی وقت‘ فضول کاموں‘ فضول کھیلوں میں ضائع کرتے ہیں‘ ہروقت لڑائی جھگڑا کرتے ہیں‘ والدین کا کہنا نہیں مانتے‘ ضد کرتے ہیں تو وہ نہ صرف زندگی کے امتحان میں ناکام ہوتے ہیں بلکہ آخرت میں بھی نقصان اٹھائیں گے۔
سب ان بچوں کو گندا اور بُرا کہتے ہیں اور ایسے بچے کسی کو بھی اچھے نہیں لگتے۔ کیونکہ وہ والدین اور اللہ تعالیٰ کا کہنا نہیں مانتے اور اپنے سب سے بڑے دشمن شیطان کا کہنا مانتے ہیں‘ یہ شیطان ہی ان کے دماغ میں گندی باتیں ڈالتا ہے‘ آپ سے گندے کام کرواتا ہے وہ خود سب سے بڑا گندا ہے اور گندے بچوں کو اپنے دوست بنالیتا ہے‘ پھر ہروقت ان کے ساتھ رہتا ہے‘ کھانا کھاتے وقت‘ سوتے وقت‘ باہر اندر آتے جاتے ہوئے ان کے ساتھ رہتا ہے۔
لیکن جو اچھے بچے والدین کے کہنے پر مسنون دعاؤں کو یاد کرتے ہیں اور ان کو ہر موقع پر پڑھتے ہیں تو شیطان ان کے پاس نہیں آتا۔ مثلاً وہ کھانا کھانے سے پہلے کی دعا پڑھتے ہیں تو شیطان ان کے ساتھ کھانا نہیں کھاتا۔ جب بچے سونے سے پہلے کی دعا پڑھتے ہیں تو شیطان ان کے ساتھ نہیں سوسکتا جو بچے گھر میں داخل ہوتے ہوئے اور باہر جاتے ہوئے سلام کرتے ہیں اور دعائیں پڑھتے ہیں تو وہ تمام آفات اور حادثات سے بچے رہتے ہیں‘ شیطان دعاؤں کااہتمام کرنے والوں سےدور بھاگ جاتا ہے اسی طرح بیت الخلاء میں آنے جانے کی خاص دعائیں ضرور پڑھنی چاہئیں کیونکہ بیت الخلاء میں شیاطین رہتے ہیں‘ دعائیں پڑھنے سے آپ کی حفاظت رہتی ہے۔
پیارے بچو! صبح کے وقت جب امی آپ کواٹھاتی ہیں تو فوراً کلمہ پڑھتے ہوئے اٹھ جائیں‘ بڑوں کو سلام کریں‘ نمازفجر ادا کریں‘ قرآن پاک پڑھیں‘ ناشتہ کریں اور سکول کی تیاری شروع کریں‘ سکول سے چھٹی ہرگز نہ کریں کیونکہ چھٹی کرنے سے آپ دوسرے بچوں سے پیچھے رہ جائیں گے۔ روز کا کام روز کریں‘ خوب محنت کریں‘ سبق یاد کریں اور خاص کر سکول کی پڑھائی کے ساتھ حفظ والے بچے تو ضرور اپنے سبق اور منزل پر توجہ دیں۔ بچو! قرآن پاک کو یاد کرنا بہت بڑی سعادت اور اعزاز کی بات ہے‘ اللہ پاک جس بچے سے خوش ہوتے ہیں اس کو حفظ کرنے کیلئے چنتے ہیں‘ لہٰذا دنیاوی تعلیم کے ساتھ حفظ بھی ضرور کریں۔ حافظ بچوں کی تعلیم دنیا کے ساتھ ساتھ قبر اور آخرت میں بھی کام آئے گی اور ہاں حافظ بچوں کے والدین کو قیامت کے روز ایسا تاج پہنایا جائے گا جو سورج سےزیادہ چمکدار ہوگا اور اللہ پاک حافظ بچوں سے بہت زیادہ خوش ہوتے ہیں۔
بچو! قرآن پاک کو مرتے دم تک یاد رکھنا‘ کیونکہ قرآن جیسے آسانی اور جلدی سے یاد ہوتا ہے اگر اس کو مسلسل نہ پڑھا جائے تو یہ جلد بھول بھی جاتا ہے اور قرآن پاک یاد کرکے بھلا دینا بہت بڑا گناہ ہے اور اس کو اللہ تعالیٰ سزا دیں گے بچو جس گھر میں قرآن پڑھا جاتا ہے وہاں شیطان نہیں آتا‘ وہاں برکت اور سکون رہتا ہے۔ وہاں دولت کی ریل پیل ہوتی ہے اور غربت نہیں آتی‘ وہاں ہرقسم کے کھانے آتے ہے‘ پھلوں اور میٹھی چیزوں کا انبار رہتا ہے‘ وہاں ہروقت خوشحالی رہتی ہے۔ دنیا کی نعمتیں اس گھر کا رخ کرلیتی ہیں۔ لہٰذا قرآن پاک ضرور ضرور ضرور پڑھیں۔
ایک اور اہم بات! والدین کی خدمت کرکے ان کی دعائیں لینے کی کوشش کریں‘ امی یا ابو اگر غلط بات پر ڈانٹ دیں تو بُرا نہ مانیں بلکہ ان سے معافی (سوری) مانگیں۔ رات کو ان کے پاؤں دبائیں‘ ان کیلئے پانی لائیں‘ جو چیز بازار سے منگوانے کیلئے کہیں بھاگ کر جائیں۔ جن بچوں کے ساتھ امی یا ابو کھیلنے سے منع کریں ان کےپاس بھی نہ جائیں۔ ہاں بچو! کبھی بھی نماز نہ چھوڑیں‘ نماز تو آپ پر فرض ہے یہ کسی صورت معاف نہیں ہے۔ آپ کھیلیں کودیں‘ پڑھیں‘ سوئیں‘ کھائیں پئیں مگر نماز کو اپنے وقت پر ادا کرنے کے بعد۔ نماز کا قضا کرنا بہت بڑا گناہ ہے‘ قیامت کے دن اللہ کریم سب سے پہلا سوال نماز کا ہی کریں گے‘ اللہ پاک ہم سب کو نماز کا پابند بنائے۔ آمین! نماز کے علاوہ اپنا اخلاق اچھا بنائیں‘ ہمیشہ سب سے سچ بولیں‘ وعدہ پورا کرنا‘ امانت میں خیانت نہ کرنا‘ ضرورت مندوں کی مدد کریں‘ لڑائی جھگڑے سے بچنا‘ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا ان چیزوں کو اپنائیں۔ کسی غریب ہمسائے یا دوست کی والدین کو کہہ کر مدد کریں۔کسی غریب کو حقیر ہرگز نہ سمجھیں۔ اگر آپ کے پاس نعمتیں نہیں تو صرف اللہ کریم سے مانگیں‘ والدین کو تنگ نہ کریں کہ ہمیں فلاں چیز چاہیے۔ (بنت سید کبیرالدین‘ ملتان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں